والہانہ استقبال۔ خواتین نے گھروں سے نکل کر گلپوشی کی‘2.5 کروڑ کے ترقیاتی کاموں کا افتتاح
حیدرآباد۔14؍فروری( اعتماد نیوز) جناب اکبر الدین اویسی قائد مجلس مقننہ پارٹی کا حلقہ اسمبلی چندرائن گٹہ کے مختلف علاقوں میں عوام بالخصوص خواتین اور بچوں نے والہانہ استقبال کیا ۔جناب اکبر الدین اویسی نے آج چندرائن گٹہ بلدی ڈویژن اور کنچن باغ بلدی ڈویژن کے مختلف علاقوں میں 2.45 کروڑ روپئے کے ترقیاتی کاموں کا افتتاح انجام دیا جن میں حافظ بابا نگر A بلاک میں 80لاکھ روپئے کی لاگت سے مقامی عوام کے علاج کی سہولت کیلئے گورنمنٹ ہاسپٹل بلڈنگ کا افتتاح بھی شامل ہے۔اس کے علاوہ اکبر اویسی وارڈ کمیونٹی ہال‘ مہیلا بھون بلڈنگ، لائبریری ہال بلڈنگ اور دونوں ڈویژنوں میں مختلف مقامات پر سی سی روڈ ،باکس ٹائپ نالہ ،ایس ڈبلیو ڈرین ،بورویل وغیرہ کے منجملہ 2.45کروڑ روپئے کے ترقیاتی کاموں کا افتتاح انجام دیا۔قائد مجلس کی آمد کی اطلاع پر ان علاقوں میں خواتین اور بچے گھروں سے نکل پڑے قائد مجلس کاجگہ جگہ شاندار استقبال کیا گیا ۔خواتین نے گھروں سے نکل کر گلپوشی کی ۔بزرگوں نے دعائیں دیں‘ بچے ان کی ایک جھلک دیکھنے ‘ملاقات کرنے اور ان کے ساتھ تصویر کشی کیلئے ایک دوسرے پر سبقت لے جارہے تھے ۔تقریباً 3گھنٹوں سے زائد قائد مجلس نے ترقیاتی کاموں کے افتتاح کے ساتھ پیدل دورہ کرکے مقامی عوام سے ملاقات کی اوران کے مسائل کی بھی سماعت کی ۔قائد مجلس نے ڈی آر ڈی ایل کے پاس قدیم شعیب ہوٹل سے اپنے دورہ کا آغاز کیا۔اس موقع پر ان کے ہمراہ میئرگریٹر حیدرآباد جناب محمد ماجد حسین ، مجلسی کارپوریٹرس محمد عبد القوی انصاری ،محمد ممتاز علی ،مرزا مصطفیٰ بیگ سلیم ،ڈاکٹر یوسف نقشبندی ،منصور بن محمد العولقی ،صمد بن عبدات ،نمائندہ کارپوریٹر موتی لال نایک کے علاوہ مقامی عوام کی بڑی تعداد موجود تھی ۔قائد مجلس نے شعیب ہوٹل سے دورہ کا آغاز کرتے ہوئے بالا پور روڈ ،عمر کالونی اور بابا نگر سی بلاک تک ترقیاتی کاموں کا جائزہ لیا اور میئر گریٹر حیدرآباد کے ہمراہ زونل کمشنر ساؤتھ زون روی کرن کو مختلف کاموں کی ہدایت دی ۔حافظ بابا نگر سی بلاک سے قائد مجلس نے اپنے پیدل دورہ کا آغاز کیا اور سی بلاک ،بی بلاک ،اے بلاک کی گلیوں کا دورہ کرتے ہوئے اے بلاک میں 25لاکھ روپئے کی لاگت سے اکبر اویسی وارڈ کمیونٹی ہال بلڈنگ ، 20لاکھ روپئے لاگتی مہیلا بھون بلڈنگ ،15لاکھ روپئے لاگتی لائبریری ہال بلڈنگ کے افتتاح کے بعد ڈیفنس کی دیوار سے متصل سرکاری دواخانہ کی عمارت کا افتتاح انجام دیا ۔جناب اکبر اویسی نے کمیونٹی ہال میں عارضی طو رپر گورنمنٹ ڈسپنسری کی کارکردگی کا بھی جائزہ لیا ۔انہوں نے مقامی عوام کے علاج ومعالجہ کیلئے سہولتوں اور انہیں فراہم کی جانے والی دواؤں کی تفصیلات حاصل کیں اور ڈسپنسری سے روز مرہ رجوع ہونے والے مریضوں کے رجسٹرکا بھی جائزہ لیا ۔قائد مجلس نے اس موقع پر میئر گریٹر حیدرآباد اور زونل کمشنر ساؤتھ زون کو ہدایت دی کہ وہ ڈیفنس کی
عمارت سے متصل سڑک کی تعمیر کیلئے آر ڈی پی تیار کریں تاکہ حافظ بابا نگر کے عوام کو سہولت ہوسکے ۔انہوں نے کہا کہ شعیب ہوٹل سے داخل ہونے پر بالا پور روڈ سے گذرتے ہوئے حافظ بابا نگر سی بلاک ،بی بلاک اور اے بلاک سے مسجد النور سے سڑک پر نکلنے متعلقہ آبادی کے استعمال کے لئے ایک رنگ روڈ کے منصوبہ پر عمل آوری کی جائے کیوں کہ حافظ بابا نگر کی گنجان آبادی کو کسی بھی ضرورت کیلئے ایمرجنسی کے طورپر یہ سڑک کام آسکے ورنہ بابا نگر کی اندرونی آبادی کو سڑک پر نکلنے کے لئے کئی دشواریوں کا سامنا ہورہا ہے ۔قائد مجلس نے کہا کہ انہوں نے حافظ بابا نگر کی جامع ترقی کے لئے کئی اقدامات کئے ہیں اب اس سڑک کے منصوبہ پر عمل آوری ہو تو انہیں اطمینان ہوگا۔مہیلا بھون بلڈنگ کے افتتاح کے موقع پر قائد مجلس نے راجیو یووا کرنالو کورسس کی تکمیل کرنے والی خواتین وطالبات میں اسناد تقسیم کئے ۔ جناب اکبر اویسی نے خواتین کے تیار کردہ پراجکٹس کابھی معائنہ کیا اور ان کے پیش کردہ مسائل کی بھی سماعت کی ۔اس موقع پر کورسس کے فارغین خواتین وطالبات نے قائد مجلس کی گلپوشی کی ۔خواتین نے انہیں مختلف کورسس کے بارے میں تفصیلات بتائیں ۔قائد مجلس نے اس مقام پر ایک کمپیوٹر سنٹر کا افتتاح انجام دیا ۔خواتین وطالبات نے راجیو یووا کرنالو کورسس کے تحت بعض کورسس بند کردیئے جانے کی شکایت کی جس پر قائد مجلس نے میئر گریٹر حیدرآباد اور زونل کمشنر ساؤتھ زون کو ان کورسس کے آغاز کرنے کی ہدایت دی تاکہ اقلیتی خواتین وطالبات ان کورسس کے ذریعہ خود روزگار کے قابل ہوسکیں۔اس موقع پر ابتدائی مجالس کے صدور ومعتمدین اور سرگرم کارکنان کے علاوہ مسرس بابا انصاری ،محمد صدیق علی ،محمود قادری ،نعمت خان ، زاہد شرعبی ، محمد مظہر ،محمد عبد الحفیظ ،محمد آصف خان ،بابا خان ،محمد امجد خان ،مہدی علی خان ،سردار حسین ،شفیع احمد ،سید علی ،محمد مسعود باعشیر ،مرزا رئیس بیگ ،حبیب مصطفیٰ ،عباس محی الدین صدیقی ،لطیف الدین غوری ،ناصر حسین پاشاہ بھائی ،حافظ شوکت ،حافظ ذاکر محی الدین ،جناب احمد محی الدین واصف ،پرویز ،عبد الغنی ،شیخ جمشید ،عثمان بھائی ،ارباز خان،عماد حسین ،غوث سید ،جہانگیر ،محمد البرقی ،عبد الوہاب ،ممتاز لرزی ،قطب الدین خان ،ایوب خان ،شہباز خان ،قیصر بایمین ،سید اعظم ،خواجہ معین الدین ،صادق قریشی ،ابراہیم نور ،عبدالستار ،اکرم ،اسلم ،محمد صابر ،سلیم ،رشید خان ،مرزا سلیم بیگ ،میر وسیع الدین ،محمد شرف الدین ،رفیق بیگ ،عرفان بیگ ،طٰہٰ صدیقی ،توفیق صدیقی ،شجاعت صدیقی ،رحمان بیگ ،خالد خان ،مشتاق ،کاشف ،ظفر خان ،عبد القادر،سید ذاکر ،سید سلیمان ،عبد القدیر ،ڈاکٹر محبوب علی خان ،خواجہ پاشاہ ،اختر آپا ،بی بی ،واجدہ ،ملکہ ،خواجہ بیگم ،شمیم ،فیروز بیگم ،عبد الہادی ،احمد باعوب ،مجاہد خان ،ارشاد ،خالد ،اکرم،محمد قیصر ،غفور ،محمد اعظم علی ،یوسف قریشی ،عزیز بیابانی ،محمد غوث انور ،عبد الرحمن شاہ ،عبد المتین،الطاف نصیب خان ،سرفراز عالم ‘ثقلین قریشی اور دوسرے موجود تھے ۔